شہر کراچی میں گزشتہ 2روز سے سورج خوب آنکھیں دکھا رہا ہے۔ لگ یہی رہا ہے کہ جیسے سورج سروں پر آکر بیٹھ گیا ہے۔ سخت تپش اور گرمی کی وجہ سے شہری سائے میں بھی کھڑے رہیں تو ٹپ ٹپ کرکے پسینہ بہنے لگتا ہے۔ سمندری ہوائیں بالکل بند ہیں۔ لو اور گرمی کی وجہ سے کراچی والوں کا برا حال ہے۔ حد تو یہ ہے کہ رات میں بھی گرم ہوا کے جکڑ منہ پر پڑ رہے ہیں، شہر کا موسم اچانک ہی تبدیل ہوگیا ہے، خاص کر ایسی صورتحال میں جب گزشتہ ہفتے کراچی کے کئی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش ہوتی رہی ہے تو امید کی جارہی تھی کہ اس گرمی سے نجات کے لیے کالے بادل شہر کا رخ کریں لیکن محکمہ موسمیات نے بری خبر یہ سنائی ہے کہ کراچی میں بارش کا فی الحال کوئی امکان نہیں۔
گرمی کی ایک وجہ بھارتی شہر گجرات میں ہوا کے کم دباؤ کو بتایا جارہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گجرات اور راجستھان میں ہوا کے کم دباؤ نے جنوب مشرقی سندھ کو اپنا نشانہ بنایا ہے، امید تو یہ کی جارہی ہے کہ 17ستمبر کے بعد شہر میں گرمی کی یہ لہر کچھ کم ہولیکن جب تک پارہ 39سے 41ڈگری سینٹی گریڈ کو چھوکر آئے گا۔
سخت گرمی میں کیا کریں احتیاط؟
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تپتی گرمی میں کراچی والے سخت احتیاط کریں کیونکہ یہ گرمی کسی حد تک ہیٹ ویوز کی ایک قسم ہے۔ طبی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، اگر بہت زیادہ ضروری ہو تو سر اور چہرہ ڈھانپ کر نکلا جائے۔ بہتر تو یہ ہوگا کہ گیلا تولیہ ساتھ رکھیں اور تواتر کے ساتھ چہرے کو اس سے تر کرتے رہیں۔ اسی طرح پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کردیں، وہ پھل جن سے مشروبات بنتے ہو، ان کو باقاعدگی سے خوراک کا حصہ بنائیں۔
یہی نہیں ڈھیلے ڈھالے لباس کا استعمال کریں۔ بازار میں ملنے والی کھانے کی کھلی اشیا کا استعمال چھوڑ دیں۔ اگر باہر سے آئیں تو فوری طور پر پنکھے کے نیچے نہ بیٹھیں بلکہ پسینہ خشک کرنے کے بعد یہ عمل کریں۔ اس تپتی گرمی میں گھر آنے کے بعد نہانے سے بھی اجتناب کریں۔بچوں اور بوڑھوں کا خاص خیال رکھیں۔
Discussion about this post