کراچی میں دھول اور مٹی سے بھری ہواؤں نے سانس لینا بھی دوبھر کردیا۔ ہوائیں چلنے کی رفتار 35کلو میٹر فی گھنٹہ بتائی جاتی ہے۔ جبکہ گرد آلود ہواؤں کے ساتھ ساتھ سردی کی شدت میں بھی اب ہوگیا ہے اضافہ۔ دھول کی وجہ حد نگاہ کچھ نظر نہیں آرہا، چاروں طرف فضائی آلودگی ہی فضائی آلودگی ہے۔جس کی وجہ سے کچھ نظر نہیں آرہا۔ فضائی آلودگی کے اعتبار سے کراچی آج دنیا کے تیسرے نمبر پر آیا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفانی اور گرد آلود ہوائیں شہر میں رات گئے تک جاری رہیں گی۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو دیا ہے اس بات کا مشورہ کہ دھول اور مٹی سے بھری ہواؤں سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ وہ ماسک کا استعمال کریں۔ جبکہ سانس کی بیماری والے افراد خاص طور پر اس موسم میں احتیاط کریں۔ یاد رہے کہ جمعے سے کراچی میں تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔جس کی وجہ سے کچی دیواریں اور چھتیں گرنے سے پانچ افراد جاں سے بھی چلے گئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان برق رفتار ہوائیں کسی حادثے کا باعث نہ بنیں۔ اسی لیے شہری مخدوش عمارتوں سے دور رہیں۔ اسی طرح سائن بورڈز اور ہورڈنگز بورڈز سے بھی اپنے آپ کو محفوظ رکھیں۔
#karachi at this moment #KarachiWeather pic.twitter.com/6g4UlouHPR
— Ixaidi (@iqbalxaidi) January 22, 2022
Discussion about this post