سوشل میڈیا پر کراچی کنگز کو لے کر یہی پکار لگائی جارہی ہے کہ وہ کوئی ایک میچ تو جیت لیں کیونکہ نظر یہی آرہا ہے کہ قسمت کی دیوی کراچی کنگز سے روٹھی ہوئی ہےلیکن آج بھی کچھ ایسا ہوا ہے جو گزشتہ 4 میچز سے ہوتا آیا ہے۔ 178 رنز کے تعاقب میں کراچی کنگز کے کیمپ میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب شرجیل خان ابتدا میں ہی رن آؤٹ ہوئے۔ بھونچال تو اس وقت اوربھی زیادہ آیا جب بابر اعظم صرف 8 رنز بنا کر بولڈ ہوگئے۔ اس کے بعد تو بس لگا کہ رسمی کارروائی کے لیے کراچی کنگز بیٹنگ کررہی ہے۔ خود کش رن آؤٹ اور شارٹ کھیل کر وکٹیں گنواتے رہے۔ شاداب خان نے ایک بار پھر 4 وکٹیں حاصل کرکے ٹورنامنٹ میں بطور نمبر ون بالر اپنی پوزیشن برقرار رکھی۔
محمد نبی کا آج بیٹنگ آرڈر تبدیل کرنا بھی کراچی کنگز کے لیے سودمند ثابت نہ ہوا ۔ بہرحال محمد نبی 47رنز بنا کر ٹاپ اسکورر ثابت ہوئے لیکن ایک بار پھر کراچی کنگز کے مقدر میں 42 رنز کی ہار آئی۔ جس کے بعد کراچی کنگز کے لیے ٹورنامنٹ بے معنی ہوگیاہے۔ جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ اس جیت کے بعد 5 میچز کھیل کر 4 جیتی اور 2 ہاری ہے۔ یہ کراچی کنگز کی مسلسل 5 ویں شکست ہے۔ اس سے قبل ٹاس جیتنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اسلام آباد یونائیٹڈ کے دونوں اوپنرز پاؤل اسٹرلنگ اور الیکس ہالز نے پھر تباہی مچادی۔ دونوں اوپنرز محتاط ہو کر تو کھیلے لیکن پاور پلے میں کوئی وکٹ دینے پر کراچی کنگز کو آمادہ نہ ہوئے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کو پہلا نقصان الیکس ہالز کی صورت میں اٹھانا پڑا جس کے بعد پاؤل اسٹرلنگ بھی 39 رنز بنا کر ساتھ چھوڑ گئے۔ اس مرحلے پر شاداب خان اور منرو نے تیز رفتاری کے ساتھ رنز بنانے کی جدوجہد جاری رکھی۔ شاداب خان 34 رنز بنا کر ڈریسنگ روم جانے پر مجبور ہوئے جبکہ منرو کی اننگ کا خآتمہ 33 رنز پر ہوا۔
آصف علی نے 10 رنز جوڑے جبکہ آخری لمحات میں اعظم خان نے صرف 7 گیندوں پر 16 رنز کی تیز رفتار اننگ کھیل کر اسکور کو 6 وکٹوں کے نقصان پر 177 تک پہنچادیا۔ کراچی کنگز کی جانب سے کرس جورڈن نے 2 جبکہ عماد وسیم،عثمان شنواری،عمید آصف اور محمد نبی نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ پیر کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور لاہور قلندرز ایک دوسرے سے ٹکرائیں گی۔
Discussion about this post