طبی ماہرین نے کراچی سمیت سندھ کے مخلتف علاقوں میں جانوروں میں جلدی بیماری پھیلنے کا انکشاف کیا ہے، بڑی تعداد میں متاثر ہونے والے جانور ایک وائرس کا شکار ہوگئے ہیں جسے لمپی اسکن ڈیزیز کہا جاتا ہے۔ اس بیماری سے متاثرہ جانوروں کے جسم میں پھوڑے نکل آتے ہیں، اس میں پڑنے والا پس گوشت میں سرایت کرجاتا ہے جو گوشت اور جلد پر زخم بنادیتا ہے، جس سے جانور نڈھال ہوکر مر جاتے ہیں، اس خطرناک بیماری میں مبتلا جانور کاٹنے کے قابل نہیں ہوتے جبکہ جانور کا گوشت اور دودھ انسانی صحت کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی شہر کے مختلف باڑوں میں سیکڑوں گائے اور بیل اس بیماری کا شکار ہیں جبکہ متاثرہ جانوروں کی شرح اموات کا تناسب 3 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔
ماہرین کے مطابق جانوروں میں یہ بیماری ایک خاص مکھی اور متاثرہ جانور کے لعاب سے دوسرے جانوروں میں منتقل ہوسکتی ہے، یہ پہلی مرتبہ 2012 میں جنوبی افریقہ میں دریافت ہوئی تھی جس سے متاثر ہوکر 80 لاکھ سے زائد جانور مر گئے تھے، اس کے علاوہ 2019 میں یورپ اور 2021 میں افغانستان اور بھارت میں بھی پھیلی تھی۔ ویٹرنری ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جانوروں کو اس بیماری سے بچاؤ کا ٹیکا یا ویکسین مقامی طور پر دستیاب نہیں جبکہ باہر ممالک سے منگوانے پر ٹیکے کافی مہنگے پڑ رہے ہیں، ادھر ڈیری اینڈ کیٹل فارم ایسوسی ایشن نے بھی جانوروں کی بین الصوبائی نقل و حرکت پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
Discussion about this post