خوبرو اور پرکشش 21برس کی ڈیلے ولیم اسٹین نے جولائی میں مس ہالینڈ کا تاج سر پر سجایا تھا اور اب پورٹوریکو میں عالمی مقابلہ حسن مس ورلڈ میں شرکت کی تیاری کررہی تھیں۔مس ہالینڈ نے اس مقابلے میں کورونا ویکسین کی لازمی شرط کے باعث اس میں شرکت کرنے سے ہی معذرت کا اظہار کردیا۔ دو ٹوک لفظوں میں کہہ دیا کہ کچھ بھی ہوجائے، کورونا ویکسین کی خوراک نہیں لگوائیں گی۔ اب مقابلہ حسن کے لیے ہر حسینہ کے لیے یہ شرط ہے کہ ویکسین یافتہ ہو لیکن ڈیلے ولیم اسٹین نے صاف انکار کردیا۔ سوشل میڈیا پر پیغام کے ذریعے اُن کا کہنا تھا کہ وہ کئی ماہ تک اس فیصلے کے بارے میں سوچتی رہی ہیں۔
مس ورلڈ کے منتظمین سے رابطہ کرنے تک ویکسین کے فیصلے میں تاخیر کرتی رہیں لیکن جب زیادہ دباؤ بڑھا تو انہوں نے اپنے معذوری ظاہر کردی۔ پرکشش اور جاذب نظر مس ہالینڈ کا کہنا ہے کہ یہ نہیں کہ وہ مس ورلڈ نہیں بننا چاہتی ہیں، یہ تو اُن کا خواب ہے لیکن اپنے فیصلے پر کوئی شرمندگی یا پچھتاوا نہیں۔ اپنی خوبصورتی اور ذہانت کو استعمال کرنے کے بہت سارے پلیٹ فارم ابھی باقی ہیں۔ پورٹوریکو حکام اور مس ورلڈ انتظامیہ نے یہ شرط رکھی تھی کہ16دسمبر کے مقابلے میں شریک ہر دوشیزہ کی کورونا کی مکمل خوراک ہو۔ ڈیلے ولیم اسٹین کا خیال ہے کہ ویکسین کی خوراکیں لینا اُنہیں درست نہیں لگتا۔
جزیروں پر مبنی پورٹوریکو نے حال ہی میں اس بات کا سب کو پابند کیا تھا کہ ہر کسی کو ویکسین کی خوراک لینی ہوگی اور ساتھ ہی اِس کے ثبوت بھی فراہم کرنے ہوں گے۔ اس حوالے سے حکام انتہائی سخت اقدامات کررہے ہیں۔ بین الاقوامی پروازوں سے آنے والے مسافروں سے سرٹی فکٹ طلب کیے جارہے ہیں اور جو غیر ویکسین شدہ ہیں ان کے کووڈ ٹیسٹ کرانے کے بعد داخلے کی اجازت ہے۔ ڈیلے ولیم اسٹین کی عدم دستیابی کے بعد مس ہالینڈ مقابلے میں رنر اپ رہنے والی ڈین ہیلڈر ملک کی نمائندگی کریں گی۔
Discussion about this post