ایک دن پہلے ویرات کوہلی نے یہ بیان داغا تھا کہ بیٹی کی سال گرہ کے سلسلے میں وہ اس قابل نہیں کہ جنوبی افریقا کے دورے پر بھارتی کرکٹ ٹیم کے ساتھ جائیں۔ اسی لیے انہوں نے اس دورے سے دست برداری کا اعلان کیا تھا۔ یہ خبر اس اعتبار سے بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے کسی بھونچال سے کم نہیں تھی کیونکہ کپتان روہیت شرما پہلے ہی انجری کے باعث اس دورے سے الگ ہوگئے تھے۔اب کوہلی نے ورچوئیل پریس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیا ہے کہ وہ دورہ جنوبی افریقا کے لیے دستیاب ہیں۔ کوہلی نے تو ایک اور بم یہ پھوڑ ڈالا کہ انہوں نے کبھی بھی یہ نہیں کہا تھا کہ وہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت سے دست بردار ہونا چاہتے ہیں لیکن بورڈ نے اپنی دانست میں یہ سمجھ لیا کہ وہ ایسی خواہش رکھتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ ٹیم کی سلیکشن میٹنگ میں کہیں بھی اس بات کا بھی تذکرہ نہیں ہوا کہ وہ ایک روزہ میچوں میں کپتانی نہیں کریں گے لیکن اُن کے لیے یہ بات حیران کن تھی کہ انہیں فون کرکے صرف یہ اطلاع دی گئی کہ وہ اب ایک روزہ میچوں کی کپتانی سے بھی فارغ کردیے گئے ہیں۔ کوہلی کے مطابق اس رویے نے انہیں خاصا دل برداشتہ کیا۔ کیونکہ وہ ٹیم کی قیادت کرنا چاہتے تھے۔ بہرحال ایسی صورتحال میں جب روہیت شرما انجری کا شکار ہیں۔ وہ بھارتی ٹیم کے ساتھ دورہ جنوبی افریقا جانے کے لیے تیار ہیں۔ کوہلی کے مطابق ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں پھیلا ئی جارہی ہیں کہ اُن کے اور روہیت شرما کے درمیان اختلافات ہیں تو اِن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ کھلاڑی ہیں اور کسی کی بھی قیادت میں کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔ دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ سارو گنگولی کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوہلی سے درخواست کی تھی کہ وہ ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی نہیں چھوڑیں لیکن یہ اُن کا فیصلہ تھا، جو قبول کیا گیا۔ کوہلی نے اس بات کا بھی شکوہ کیا کہ اُنہیں جس طرح ون ڈے کی کپتانی سے بے دخل کیا گیا وہ طریقہ مناسب نہیں تھا۔
Discussion about this post