پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 3 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کا آغاز آج ڈھاکہ سے ہورہا ہے۔ کپتان بابراعظم کی قیادت میں ٹیم پر عزم ہے کہ وہ گزشتہ شکست کابدلہ اتار دے گی لیکن اس حقیقت سے انکار نہیں کہ بنگلہ دیش اپنے میدانوں پر مہمان ٹیم کے لیے ترنوالہ ثابت ہوتی ہے۔ بالخصوص ایسے میں جب کپتان محمود اللہ جارحانہ حکمت عملی کی وجہ سے اپنی ٹیم کو میدان میں اتارتے ہیں۔ کپتان بابراعظم کا کہنا یہی ہے کہ وہ آسٹریلیا سے سیمی فائنل میں ہونے والی ہار کو بھلا کر ایک نئے عزم اور حوصلے کے ساتھ مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔ ریکارڈز کی بات کی جائے تو پاکستان نے اب تک میزبان بنگلہ دیش سے 12میچز کھیلے ہیں، ان میں 10میچز جیتے اور 2میں ناکامی۔ یہ وہی 2میچز ہیں جو گزشتہ سال کھیلے گئے، جس میں پاکستان کو شکست ہوئی۔ ڈھاکہ اسٹیڈیم کی پچ کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس پر بڑا اسکور بنتا ہے لیکن فاسٹ بالرز کے مقابلے میں یہ پچ اسپنرز کا مدد دیتی ہے۔
ڈھاکہ کے اس میچ کی تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستانی ٹیم میں حیدر علی، خوش دل شاہ، محمد نواز کے ساتھ ساتھ محمد وسیم جونیئر کو اپنی صلاحیتوں کاامتحان دینے کا موقع دیا گیا ہے۔ جبکہ محمد حفیظ، عماد وسیم، آصف علی اور شاہین شاہ آفریدی کو آرام دیا گیا ہے۔ یقینی طور پر بنگلہ دیش کاپہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ اس جانب اشارہ کرتا ہے کہ ٹیم بڑا اسکور کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ پاکستان کو اپنے بالنگ کے جال میں پھنسایا جاسکے۔
Discussion about this post