شادی کا دن ہو اور ایسے میں زندگی کے اس سفر کو یادگار بنانے کے لیے دلہا اور دلہن خوب بن ٹھن کرفوٹو سیشن میں حصہ لیتے ہیں لیکن ذرا تصور کریں کہ مہنگے عروسی سراپے کو زیب تن کرکے کوئی کیچڑ میں چھلانگیں لگاتے ہوئے فوٹو سیشن کرائے تو اس جوڑے کو کیا کہا جائے گا۔ ایسا ہی کچھ مصری صوبے المنوفیہ میں ہوا۔ جہاں ایک نوبیاہتا جوڑے نے کیچڑ کے تالاب میں شوخیاں بکھیرتے ہوئے شادی کا فوٹو سیشن کرایا۔ دونوں کے قیمتی اور مہنگے لباس گندی مٹی اور کیچڑ سے برباد ہوگئے لیکن اُنہیں اس کی ذرا سی بھی فکر نہیں تھی۔
ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالتے رہے۔جبکہ گیلی مٹی بھی کبھی دلہا نے تو کبھی دلہن نے پھینکی۔ اب سوشل میڈیا پر جہاں ان کی اِس اوٹ پٹانگ حرکت کا مذاق اڑایا جارہا ہے وہیں کچھ کا کہنا ہے کہ یہ اِن کی نجی زندگی کا فیصلہ ہے۔ اگر انہوں نے شادی کے اس بڑے دن کے موقع پر روایتی انداز کے فوٹو سیشن کے بجائے کچھ ایسا کیا تو اِس میں برائی کیا۔
اس فوٹو سیشن ٹیم کے ایک رکن محمد جمال نے مصری ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اس جوڑے کا پہلے سے ایسا ارادہ نہیں تھا بلکہ یہ کسی گاؤں دیہات جا کر پرفضاماحول میں فوٹو شوٹ کرنا چاہتے تھے۔ جہاں پہنچ کر کیچڑ ہی کیچڑ کو دیکھ کر دونوں کا ارادہ بدل گیا۔جبھی کچھ ہٹ کر کرنے کا ارادہ کیا۔
Discussion about this post