یوکرین اور روس میں جاری جنگ کے دوران بھارتی حکومت دعویٰ تو کررہی ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو یوکرین سے نکال لی رہی ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ سوشل میڈیا پر کئی طالب علم اس بات پر آگ بگولہ ہیں کہ نئی دہلی سرکار ان کے لیے اب تک مناسب اور حفاظتی انخلا کا انتظام کیوں نہیں کر پائی۔ کیف میں فضائی حملے کے دوران جان سے جانے والے بھارتی طالب علم نوین کے بعد اب انتہا پسند مودی سرکار کے گرد گھیرا تنگ ہوگیا ہے۔ نوین میڈیکل کا فائنل ائیر کا طالب علم تھا۔ نوین کی ہلاکت ایسے وقت میں ہوئی جب روسی فضائیہ نے یوکرین میں سرکاری عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا۔
نوین سمیت کئی اور طالب علموں کے اہل خانہ اب سڑکوں پر ہیں۔ نوین کے بھائی نے بھارتی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بھائی کی موت کی ذمے دار مودی حکومت ہے۔ جس نے بروقت کارروائی نہیں کی۔ اگر نئی دہلی منظم اور برق رفتاری کے ساتھ انخلا میں سنجیدگی دکھاتی تو ممکن تھا کہ نوین زندہ ہوتا۔ اُس کے مطابق اب تمام تر اہل خانہ مودی حکومت پر یہ زور دے رہے ہیں کہ جو بھارتی یوکرین میں پھنسے ہیں کم از کم اُن کو تو نکال لیں۔ ورنہ کہیں کسی اور ماں کا بیٹا یا کسی کا بھائی جان سے نہ چلا جائے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھی بڑے پیمانے پر یوکرین میں موجود بھارتی طالب علموں اور شہریوں کے انخلا کے لیے آواز اٹھائی جارہی ہے اور بھارت کے مختلف شہروں میں مودی حکومت کے خلاف مظاہرے اور احتجاج جاری ہیں۔ یاد رہے کہ نوین کا تعلق بنگلور سے تھا۔
Discussion about this post